جنوبی پنجاب کے مسائل کا ادراک ہے۔ گورنر انجنیئر میاں بلیغ الرحمن کا خواجہ جلال الدین رومی سے ملاقات میں اظہار خیال
جنوبی پنجاب کے مسائل کا ادراک ہے،
کوشش ہو گی کہ مستقبل قریب میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ان مسائل کا حل تلاش کیا جائے۔
گورنر انجنیئر میاں بلیغ الرحمن کا خواجہ محمد جلال الدین رومی سے ملاقات کے دوران اظہار خیال
لاہور(سوسائٹی نیوز)
مجھے جنوبی پنجاب کے مسائل کا ادراک ہے ۔اس لئے کوشش ہو گی کہ مستقبل قریب میں تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ان مسائل کا حل تلاش کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار گورنر پنجاب انجئیر محمد بلیغ الرحمن نے حلف اٹھانے کے بعد گورنر ہاؤس لاہور میں معروف صنعت کار و سابق صدور چمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ملتان و ڈیرہ غازی خان اور چیرمین بورڈ آف مینجمنٹ ملتان انسٹیٹیوٹ آف کارڈیاجی خواجہ محمد جلال الدین رومی سے خصوصی ملاقات میں کیا۔گورنر پنجاب نے کہا اگرچہ میرا تعلق بہاولپور سے ہے۔لیکن میں ملتان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتا ہوں۔
خواجہ محمد جلال الدین رومی نے گورنر پنجاب کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جلال الدین رومی فاونڈیشن اس وقت جنوبی پنجاب، بلوچستان اور سندھ کے مختلف علاقوں میں صاف پانی کے منصوبوں کے علاوہ صحت عامہ کے بے شمار منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ عام آدمی کے مسائل ختم کرنے کیلئے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن مزید نے کہا میں دھرتی کے سپوت ہونے کے ناطے اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی پنجاب کے مسائل کو حل کرنے کے لیے شب و روز کام کروں گا۔ خوشی اس بات کی ہے کہ جنوبی پنجاب میں خدمت خلق کے حوالے سے جلال الدین رومی فاونڈیشن ایک عرصے سے دکھی انسانیت کی اشک شوئ کر رہی ہے۔
خواجہ جلال الدین رومی نے کہا کہ آپ کامیاب سیاست دان ہونے کے علاوہ صنعت کار اوربزنس مین کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔اس لئے ہمیں قوی امید ہے کہ ایک طرف سیاسی مسائل حل ہوں گے تو دوسری جانب صنعت کاروں اور کاروباری طبقے کو بھی نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے میں آسانی ہو گی۔انھوں نے کہا اس وقت سیاسی استحکام کی اشد ضرورت ہے۔اور اس استحکام کو گورنر پنجاب اپنے تجربات سے بہتر کر سکتے ہیں۔
جس پر گورنر پنجاب انجئیر محمد بلیغ الرحمن نے کہا گورنر ہاوس کے دروازے ہر محب وطن پاکستانی کے لیے کھلے ہیں۔کہ مسلم لیگ ن مکالمہ کی طاقت پر یقین رکھتی ہے۔
خواجہ محمد جلال الدین رومی نے گورنر پنجاب کو ملتان کے دورے کی دعوت دی جو انھوں نے قبول کر لی۔