لانگ مارچ 25 سے 29مئی کے درمیان ہو گا۔ عمران خان
لانگ مارچ کی تاریخ 25 سے 29 مئی کے درمیان ہوگی،
پرسوں پشاور میں کور کمیٹی کے اجلاس میں لانگ مارچ کی تاریخ کا حتمی فیصلہ کریں گے،
ملک کی فکر نہ ہو تو میں چاہوں گا ان کی حکومت مزید چند ماہ اور چلے تاکہ یہ لوگ بے نقاب ہوں۔ عمران خان
ملتان (سوسائٹی نیوز)
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کی حتمی تاریخ کا اعلان پرسوں پشاور میں کور کمیٹی کے اجلاس میں کریں گے۔ لانگ مارچ کی تاریخ 25 سے 29 مئی کے درمیان ہو گی۔ ملک کی فکر نہ ہو تو میں چاہوں گا کہ ان کی حکومت مزید چند ماہ اور چلے۔
سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ملتان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ سازش کرکے حکومت گرائی اب ہمارے اور ان کے دور کا موازنہ کرلیں، ملک کی فکر نہ ہو تو میں تو چاہوں گا کہ ان کی حکومت چند ماہ اور چلے تاکہ ساری قوم کے سامنے انکی اصل شکل آئےکیونکہ انہوں نے کرپشن کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔
عمران خان نے کہا کہ سیاست کا سوچیں تو ہم چاہیں گے کہ یہ ابھی مزید کچھ وقت چلیں لیکن ہم پاکستان کا سوچ رہے ہیں، ملک کا دیوالیہ نکل رہا ہے، روپے کی قدر گر رہی ہے، مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت بڑھتی جا رہی ہے، یہ جتنی دیر چلیں گے یہ جتنی دیر چلیں گے یہ بھی ذلیل ہونگے اور سازش کرکے لانے والے بھی۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھتی گئی تو سری لنکا میں دیکھ لیں کیا حال ہے، یہ لوگ پاکستان کو سری لنکا جیسے حالات کی طرف لے جارہے ہیں، ہم اسی لیے مطالبہ کرتے ہیں جلد سے جلد اسمبلیاں تحلیل کرو اور الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرو۔
عمران خان نے شہباز شریف کو چلینج دے دیا
سابق وزیراعظم عمران خان نے ملتان جلسہ عام میں خطاب کرتے ہوئے اپنی حکومت کی معاشی ترقی کا موازنہ پیش کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کو چیلنج دیدیا۔
سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ملتان جلسہ عام میں خطاب کرتے ہوئے اپنی حکومت کی معاشی ترقی کا موازنہ پیش کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کو چلینج دے دیا اور کہا کہ ہمارے ساڑھے 3 سال میں معیشت کی ترقی ہوئی، چیلنج ہے ان کے 30 سال میں ہماری ساڑھے تین سال والی ترقی دکھائیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو ایک نظام تباہ کرتے ہیں وہ اسے ٹھیک نہیں کرسکتے، ہمارے دور میں جس طرح معیشت نے ترقی کی چیلنج کرتا ہوں اپنے تیس سالہ دور کی معاشی ترقی دکھائیں، ہمارے دور میں ہر شعبے میں ترقی ہوئی، کسانوں کو جس طرح پیدوار کی رقم ملی کبھی تاریخ میں نہیں ملی، 60 فیصد دیہات پاکستان میں ہے یہ 60 فیصد پاکستانی جس طرح خوشحالی کے گراف میں آئے ریکارڈ پر ہے۔
عمران خان نے کہا کہ صنعت کے ترقی کرنے سے ہی ملک آگے بڑھتا ہے، ایوب خان کے دور کے بعد انڈسٹری کیلئے ہمارے 2 سال بہترین تھے، ہم نے کورونا کے دور میں معیشت کو اٹھایا، ہمارےدور میں ریکارڈ برآمدات ہوئی اور ترسیلات زر آئیں، سب سے زیادہ ٹیکس جمع کیا، 75فیصد آئی ٹی کی ایکسپورٹ بڑھی اور ہماری پالیسیوں کی وجہ سے آج سب سے زیادہ روزگار پاکستان میں ہے، ہمیں کہتے ہیں روس سے تیل اور گندم نہیں لے سکتے جبکہ وہ ہمیں 30 فیصد کم قیمت پر دے رہا ہے۔