
آنیوالا وقت تحریک انصاف کا ہے، پیپلزپارٹی کو ووٹ دینا ووٹ ضائع کرنے مترادف ہے،
ن لیگ اور پی پی کی قیادت کی کرپشن کی بدولت عوام ان سے متنفر اور بددل ہو چکے ہیں۔ شاہ محمود قریشی
ق لیگ کے سابق ایم پی اے رائے منصب،سابق ٹاون ناظم رائے عارف منصب کی ساتھیوں سمیت اور کرپال پور کی سید برادری کا عابد شاہ کی قیادت میں محترمہ شہر بانو کی حمایت کا اعلان
ملتان( سوسائٹی نیوز)
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی پی، ن لیگ کی قیادت کی کرپشن کی بدولت عوام ان سے منتفر اور بد دل ہو چکے ہیں۔ پی پی کا پنجاب کی حد تک صفایا ہو چکا ہے۔2018ء کے انتخابات میں پنجاب میں پیپلز پارٹی کے پاس امیدوار نہیں تھے۔ موجودہ ملکی حالات میں پیپلز پارٹی کو ووٹ دینا ووٹ ضائع کرنے کے مترادف ہے۔ پی پی اندرون سندھ تک محدود ہو چکی ہے۔ 2018ء کے انتخابات میں تحریک انصاف سندھ میں داخل ہو چکی ہے۔
2023ء کے انتخابات میں سندھ میں پیپلز پارٹی کو بڑا سرپرائز دیں گے۔ پنجاب کے حالیہ ضمنی انتخاب میں عوام نے عمران خان کے بیانیے‘ سوچ اور نظریہ کو نہ صرف سنا بلکہ قبول کیا اور 11جماعتوں پر مشتمل اتحاد کو بری طرح شکست دی۔ ملتان کے غیور عوام نے پی پی 217 کے ضمنی انتخاب میں عمران مخالف بیانیہ کو رد کیا۔ اب این اے 157 کے ضمنی انتخاب میں عوام عمران خان کے نظریہ‘ سوچ اور بیانیے کو گھر گھر پھیلائیں اور عمران خان کے نظریہ کو کامیاب کریں۔
ملتان کی غیور عوام نے ضمنی انتخاب میں بھی اپنا فیصلہ تحریک انصاف کے حق میں دیا۔ اور این اے 157 کے ضمنی انتخاب میں بھی اپنا فیصلہ تحریک انصاف کے حق میں دیں گے۔ ن لیگ جلد اقتدار چھوڑ کر بھاگے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز این اے 157 کی مختلف یونین کونسلوں قادر پور راں‘ یونین کونسل 45‘ موضع سامو رانا‘ رنگیل پور‘ یونین کونسل کرپال پور میں مختلف مقامات پر کارنر میٹنگز سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر کرپال پور کی سید برادری نے عابد شاہ کی قیادت میں تحریک انصاف میں شمولیت اور محترمہ مہر بانو قریشی کی حمایت کا اعلان کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا جب تحریک انصاف کو اقتدار ملا ملکی معیشت کی حالت انتہائی کمزور تھی‘ مشکل فیصلوں اور سخت اقدامات کے بعد ملکی معیشت کو بہتری کی جانب گامزن کیا۔کرونا وباء کے دوران ہماری انتھک کوششوں کے بعد معیشت منفی سے مثبت اور مثبت سے استحکام کی جانب گامزن ہو چکی تھی۔ عمران خان نے واضح کہا کہ اگر سیاسی عدم استحکام ہوا اور حکومت گرائی گئی تو ملکی معیشت اثر انداز ہوگی۔عمران خان کا بیان درست ثابت ہوا اور سیاسی عدم استحکام سے معیشت بری طرح متاثر ہوئی۔ روپے کی قدر میں مسلسل کمی ہوتی گئی۔ سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر رہ گئی۔ آج تک ملکی معیشت پر کنٹرول نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال پر ملک کاہر طبقہ بے چین ہے۔ اور بلخصوص کاروباری کمیونٹی کے اندر اس وقت شدید اضطراب پایا جاتا ہے۔ مگر حکومت کو عوا م کی کوئی فکر نہیں۔ حکومت کو اقتدار اور اپنی کرسی کی فکر ہے۔ عوام بھوکوں مرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ عوام نے حالیہ ضمنی انتخابات میں 11جماعتوں پر مشتمل حکومتی اتحاد پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ وفاقی حکومت کو ملک اور قوم کے بہترین مفاد میں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہئے۔ اور عام اتنخابات کا اعلان کرنا چاہئے۔ کیونکہ عام انتخابات کی بدولت عوامی مینڈیٹ کی حامل حکومت کے درست فیصلے ملکی معیشت کو سہارا دے سکتے ہیں۔ اگر 11جماعتوں کا اتحاد مزید اقتدار میں رہا تو ملک مشکل میں گھیر جائے گا۔
انہوں نے کہا 11ستمبر کو ملتان کے غیور عوام تحریک انصاف کے امیدوار کو کامیاب کرکے ایک بار پھر حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کریں گے۔ میں این اے 157 کی عوام سے درخواست کرونگا کہ 11ستمبر کو اپنے ووٹ کا استعمال کرنے سے قبل ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی‘ بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافہ۔ پی پی‘ ن لیگ قیادت کی کرپشن کو ایک دفعہ ضرور ذہن نشین کریں۔ اور اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کریں کیونکہ عوام کا فیصلہ ملکی سیاست کے رخ کا تعین کرے گا۔
انہوں نے کہا آنے والا وقت تحریک انصاف کا ہے عوام کا ہے۔ کیونکہ تحریک انصاف واحد جماعت ہے جس کی جڑیں ملک کے چاروں صوبوں کے اندر پھیلی ہوئی ہیں اور تحریک انصاف پاکستان کی مقبول ترین سیاسی جماعت ہے۔ قبل ازیں مخدوم شاہ محمود قریشی الیکشن کمپیئن کے لئے این اے 157 کی مختلف یونین کونسلوں میں پہنچے تو عوام نے انکا بھر پور خیر مقدم کیا اور این اے 157 میں تحریک انصاف کی امیدوار محترمہ مہربانو قریشی کی کامیابی کا عزم کیا۔
ملتان ق لیگ کے رہنما و سابق رکنِ صوبائی اسمبلی رائے منصب علی نے اپنے صاحبزادے سابق ٹاؤن ناظم رائے عارف منصب اور ساتھیوں سمیت این اے 157 ملتان کے ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کی امیدوار محترمہ مہربانو قریشی کی حمایت کا اعلان کردیا۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی سمیت عمائدین علاقہ کی کثیر تعداد موجود تھی۔