محکمہ زراعت پیسٹ وارننگ کا پیسٹی سائیڈ کمپنی گریس انٹرپرائزز پر چھاپہ،5کروڑ 30لاکھ مالیت کا سمگل شدہ سلفر بمعہ کنٹینر قبضہ میں لے لیا

محکمہ زراعت پیسٹ وارننگ کی بہت بڑی کارروائی،5کروڑ 30لاکھ روپے مالیت کا سمگل شدہ سلفر بمعہ کنٹینر قبضہ میں لیا
ملتان( سوسائٹی نیوز )
سیکرٹری زراعت پنجاب احمد عزیز تارڑ کی خصوصی ہدایت پر محکمہ زراعت دونمبر مافیا کیخلاف قہر بن کر ٹوٹ پڑا۔ جعلی زرعی زہروں کا کاروبارکرنے والے عناصر کیخلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ ذوالفقار علی کی زیر نگرانی اسسٹنٹ ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ شاہد حسین واہلکاروں نے پولیس پارٹی کے ہمراہ انڈسٹریل اسٹیٹ ملتان میں پیسٹی سائیڈ کمپنی گریس انٹرپرائزز پر چھاپہ مارکر 5کروڑ 30لاکھ روپے مالیت کاسمگل شدہ سلفر بمعہ کنٹینرقبضہ میں لے لیا۔مذکورہ کمپنی کے ملازمین کیمیکل کو بادل کراپ سائنسز کے جعلی لیبل میں پیک کررہے تھے۔جعلی مال بغیر لیبل کے لوڈ کیا ہوا تھا۔
کمپنی مالک ملزم حمزہ آفتاب کیخلاف تھانہ مخدوم رشیدمیں ایگریکلچرل پیسٹی سائیڈز آرڈیننس کے تحت ایف آئی آر کے اندارج کیلئے استغاثہ جمع کرادیا گیا ہے۔
ملزم جعلی زہریں غیر قانونی طریقے سے تیار وپیک کرکے ملک کے مختلف حصوں میں سپلائی کرکے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے تھا۔ پکڑی جانے والی جعلی زہروں کو بطور مال مقدمہ قبضہ میں لیکر حوالہ پولیس کردیاگیا ہے۔ موقع پرجعلی زہروں کے نمونہ جات حاصل کرکے تجزیہ کیلئے لیبارٹری بھجوا دئیے گئے ہیں۔
ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ جعلی زرعی مداخل فروخت کرنے والے مافیا کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جارہا ہے اور اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جارہی ہے۔حکومت پنجاب جعلی زرعی ادویات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرلینس پالیسی کے اصول پر عمل پیرا ہے اور اس کاروبار کی بیخ کنی کیلئے تمام ممکنہ کاروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔
اس ضمن میں محکمہ زراعت ٹھوس شواہد کی بنا پر ملزمان کے خلاف ہر سطح پر اپنی کاروائی جاری رکھے ہوئے ہے اور جعلی زرعی ادویات کے دھندے میں ملّوث افراد کوقانون کے حوالے کیا جا رہا ہے۔