crossorigin="anonymous"> بھارت کی سرزمین پر بیٹھ کر پاکستان کا مقدمہ لڑا،کشمیر کاز کو اجاگر کیا۔ بلاول بھٹو زرداری - societynewspk

بھارت کی سرزمین پر بیٹھ کر پاکستان کا مقدمہ لڑا،کشمیر کاز کو اجاگر کیا۔ بلاول بھٹو زرداری

بھارت کی سرزمین پر بیٹھ کر پاکستان کا مقدمہ لڑا،

کشمیر کاز کو اجاگر کیا،

بے جی پی اور آر ایس ایس کے جھوٹے پراپیگنڈے کا جواب دیا۔ بلاول بھٹو زرداری

 

کراچی(سوسائٹی نیوز)

 پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے دورہ بھارت کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نئی دہلی کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، جبکہ حالیہ دورے کے دوران انہوں نے بھارت کی سرزمین پر بیٹھ کر پاکستان کا مقدمہ لڑا ہے۔ انہوں نے جب تک بھارت اگست 2019 کے غیرقانونی یکطرفہ اقدام کو واپس نہیں لے گا، بامقصد مذاکرات ممکن نہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے گووا میں منعقد ممبر ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے بعد وطن واپس پہنچنے پر کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھارت کی سر زمین پر کشمیر کاز کو اجاگر کیا، بھارتی عوام میں کشمیر سے متعلق یکطرفہ بیانیہ چل رہا تھا۔ ہم نے اجلاس میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے جھوٹے پروپیگنڈے کا جواب دیا۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کی کوشش رہی ہے کہ وہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو دہشتگرد قرار دلوائے۔ اگر کو مسلمان بھارت میں رہتا ہے تو اسے وہ دہشتگرد قرار دیتے ہیں اور اگر کوئی پاکستانی نظر آتا ہے تو اسے بھی وہ دہشتگرد قرار دیتے ہیں۔ لیکن جب وہ اس طرح کے الزامات لگائیں، اور ان کے سامنے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا بیٹا سامنے بیٹھا ہو تو یہ ہی ان کے لیے کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر پاکستانی اقلیتی برادری کے لوگ رکن قومی و صوبائی اسمبلی بنتے ہیں تو وزیر بھی، لیکن انہیں یہ جان کر حیرانگی ہوئی کہ بھارت میں بی جے پی کسی مسلمان سیاسی رہنما کو اسمبلی میں نہیں آنے دیتی، پاکستان میں اقلیتوں کو برابری کے حقوق حاصل ہیں۔

پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ انہوں نے دورہ بھارت کے دوران وہاں کے وزیراعظم یا وزیرخارجہ سے ملاقات نہیں کی، لیکن شنگھائی تعاون تنظیم کے دیگر تمام ارکان ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے دورے کے ذریعے بھارت کی عوام اور نئی نسل کو یہ پیغام دیا کہ امن کو ماضی کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہونا چاہیے۔ میں امن کو منزل سمجھتا ہوں۔ آج نہیں تو کل ہم وہ منزل حاصل کر لیں گے۔

 

ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں جھوٹا پروپیگنڈا پھیلایا جاتا ہے، خصوصاً اس جماعت کی جانب سے جس کی نمائندگی وہاں کا وزیر خارجہ کرتا ہے۔ وہاں جانے سے، ہم ان کے اس جھوٹے پروپیگنڈا کو توڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا بیانیہ مسترد ہوچکا، دنیا نے دیکھا ہے کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف کتنی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بلاول بھٹو زرداری ان کے سامنے بیٹھتا ہے، تو ان کا جھوٹا بیانیہ ٹوٹ جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب وہ یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہر مسلمان دہشت گرد ہے تاکہ اپنے اس پروپیگنڈا کو پھیلا کر انتخابات جیت سکیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کسی ملک کے وزیرخارجہ کے سر کی قیمت کوئی سیاسی نہیں بلکہ دہشتگرد تنظیم لگاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کا مقابلہ اس لیے نہیں کرنا چاہتے کہ بھارت نے ہمیں بتایا، بلکہ دہشت گردی کا مقابلہ اس لیے کرتے ہیں کیونکہ اس میں سب سے زیادہ پاکستانی متاثر ہوئے ہیں، اور ہم اس کا نقصان برداشت کر رہے ہیں۔

 

میڈیا کی جانب سے پاک بھارت دو طرفہ طعلقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر دوطرفہ بات چیت کی جاتی ہے تو اس کے اختتام پر ایک دستاویز آتی ہے جس پر ہمیں بھی اور بھارت کو بھی دستخط کرنے ہوتے ہیں لیکن بھارت نے ایک قدم سے اپنے دوطرفہ معاہدوں، بین الاقوامی عزائم کی خلاف ورزی کی ہے تو اب عدم اعتماد پیدا ہوتا ہے کہ اگر وہ پہلے کے باہمی معاہدوں کی یکطرفہ خلاف ورزی کر سکتے ہیں تو اگر اب بات چیت شروع ہو اور اس کے نتیجے میں کوئی معاہدہ طے پاتا ہے تو یہ اس کی بھی یکطرفہ خلاف ورزی کریں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ گووا سمٹ کے دوران ان کی جس سے بھی ملاقات ہوئی اس نے سی پیک منصوبے کی تعریف کی ہے، بھارت کے سوا ایس سی او کا ہر رکن سی پیک کی تعریف کرتا ہے، دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو دنیا نے پہنچانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سال 2026 میں ایس سی او کی چیئرمین شپ ہمارے پاس ہوگی اور ہماری کوشش ہوگی کہ سفارتی کوششوں سے بھارت بھی کوئی ایسا فیصلہ کرے کہ اس وقت کے اجلاس میں وہ شرکت کریں۔

پریس کانفرنس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی موجود تھے۔

مکمل پڑھیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button