توشہ خانہ کیس میں عمران خان سرٹیفائیڈ چور ثابت ہوا،کسی سرٹیفائیڈ چور کو اسلام آباد نہیں گھسنے دیں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف

توشہ خانہ کیس میں عمران خان سرٹیفائڈ چور ثابت ہوا، وزیراعظم
اسلام آباد(سوسائٹی نیوز)
وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عمران خان کئی سال سے سب کو چور چور کہتا رہا ہے، توشہ خانہ کیس میں خود سرٹیفائڈ چور ثابت ہوگیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا: ’عمران خان کی چوری ایک دکاندار نے پکڑی۔ گھڑی دکاندار کے پاس پہنچی تو اس نے معلومات لیں کہیں چوری تو نہیں ہوئی۔ سوچیں اس شخص کی وجہ سے ملک کی کتنی بدنامی ہوئی۔ اس سے بدترین مثال نہیں مل سکتی کہ وزیراعظم نے گھڑی بیچ دی۔ عمران نیازی نے بتایا نہیں کہ تحائف غیر قانونی طریقے سے بیچے۔ عمران خان سے پوچھا گیا تو انہوں نے غلط اکاؤنٹ بتا دیا۔ اسٹیٹ بینک نے اکاؤنٹس کی چھان بین کی تو خرید و فروخت کی کوئی ٹریل نہیں ملی۔ عمران خان نے 22 سال لوگوں پر الزامات لگائے اور خود چور نکلے۔‘
انہوں نے کہا کہ عمران خان چیف الیکشن کمشنر کی تعریف کرتے رہے، کمشنر کا نام عمران خان نے خود دیا تھا، پاناما بمقابلہ اقامہ فیصلہ آیا تو زندہ باد کے نعرے لگائے گئے تھے اور آج وہ شخص فیصلوں پر کیا کیا باتیں کرتا ہے۔
فیٹف کی گرے فہرست سے نکلنے پر وزیراعظم نے کہا: ‘پاکستان کے گرے لسٹ میں آنے سے معیشت کو مشکلات پیش آئیں۔ گرے لسٹ کی وجہ سے سرمایہ کاروں اور تجارت کو نقصان پہنچا۔ فیٹف نے کہا کہ پاکستان نے 35 سفارشات پر شاندار طریقے سے کام کیا۔ عوام اور افواج پاکستان نے ملک کے لیے عظیم قربانیاں دیں۔ گرے لسٹ سے نکلنا پاکستان کی اجتماعی کامیابی ہے۔ آرمی چیف اور ذیلی اداروں نے گرے لسٹ سے نکلنے کی کامیابی میں کردار ادا کیا۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ سابقہ حکومت نے فیٹف قانون سازی میں تعاون نہیں کیا، طعنوں کے باوجود قومی مفاد میں قانون سازی میں ساتھ دیا، عمران خان کی بات جمہوریت اور سوچ فاشسٹ کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنا پوری قوم کی کامیابی ہے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور حنا ربانی کھر نے اس میں اہم کردار ادا کیا ہے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی انتہائی ذمہ داری کے ساتھ اس معاملے کو کامیابی تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا، بطور اپوزیشن ہم نے بھی فیٹف کے بل میں پوری طرح ہاتھ بٹایا، نواز شریف کے دور میں پاکستان گرے لسٹ میں نہیں تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ قانون اپنا راستہ بنائےگا، اسلام آباد میں کسی سرٹیفائیڈ چور کو داخل نہیں ہونے دیں گے،عام انتخابات ابھی 11 مہینے دور ہیں،ہمارا کوئی ارادہ نہیں ہے کہ معیشت کو بہتر کیے بغیر الیکشن میں جائیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ آرمی چیف کی تقرری ایک آئینی معاملہ ہے اور یہ حکومت کا آئینی اختیار ہے، جو نام آئیں گے تو حکومت فیصلہ کرے گی، جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں، آئین و قانون کے دائرے میں ہم کام کرتے رہیں گے، پاکستان کی بہتری کے لیے ہر در پر جانے کو تیار ہوں، نواز شریف وطن واپس آئیں گے تو انہیں لینے ائیرپورٹ لینے جاؤں گا۔