عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید دستی ایکبار پھر گرفتار

راولپنڈی(سوسائٹی نیوز)
تھانہ نیو ٹاؤن پولیس نے عوامی راج پارٹی کے سربراہ و سابق ایم این اے جمشید دستی کو اس وقت گرفتار کرلیا جب انہوں نے راولپنڈی کے ایک ہوٹل میں چیک ان کیا۔
ذرائع کے مطابق جمشید دستی مقدمہ نمبر 407/19 زیر دفعہ 406 ت پ تھانہ محمود کوٹ مظفر گڑھ میں اشتہاری تھے۔ ان کے خلاف امانت میں خیانت کا مقدمہ ٹرک ڈرائیور ایسوسی ایشن نے درج کروایا تھا کہ انہوں نے 38 لاکھ روپے کی خیانت کی۔
تفصیلات کے مطابق 2008 سے 2018 کے درمیان مختلف ادوار میں ممبر قومی اسمبلی رہنے والے جمشید دستی کے حوالے سے بتایا گیا ہے ان کے خلاف آل پاکستان آئل ٹینکر ایسوی ایشن کے جنرل سیکرٹری محمد ظریف نے 2019 میں مظفرگڑھ کے تھانہ محمود کوٹ میں مقدمہ درج کرایا۔
یونین نے فنڈ اکھٹا کرکے جمشید دستی کے پاس کے پی اے فاروق کو جمع کرایا جس پر جمشید دستی نے کراچی سے 38 لاکھ روپے کے فنڈز سے حادثات کا شکار ہونے والے آئیل ٹینکرز کے ڈرائیورز و عملے قکو ریسکیو کرنے کی خاطر ایمبولینس خرید کر لائی لیکن جمشید دستی بعد میں ایمبولنیس کو آکسیجن سلینڈر اور مریض کے لیے بیڈ نصب کرانے کے لیے لے گئے اورامانت میں خیانت کرکے خرد برد کرلی۔جس پر جمشید دستی اور ان کے پی اے فاروق اعوان کے خلاف امانت میں خیانت کے جرم میں مقدمہ درج ہوا اور اسی مقدمے مل میں جمشید دستی اشتہاری ڈیکلیئر کردیے گئے۔
گزشتہ رات جمشید دستی اپنے سٹاف کے ساتھ فیض آباد کے مقامی ہوٹل میں رہائش کے لیے پہنچے تو نیوٹاون پولیس نے جمشید دستی کو گرفتار کرلیا۔”
ْپاکستان عوامی راج پارٹی کے وائس چیئرمین ڈاکٹر عبدالرشید شیخ اور کارکنوں نے جمشید دستی کی گرفتاری پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی لیڈر کی گرفتاری قابل قبول نہیں ۔