بھنڈہ مہربان اور لنڈی پتافی میں سیلاب اور کٹاو کے باعث کئی خاندانوں کی نقل مکانی،سرکاری سکول کی عمارت دریا برد،عوام حکومتی امداد کی منتظر

میرہزارخان(سوسائٹی نیوز)
بھنڈہ مہربان اور لنڈی پتافی میں سیلاب اور کٹاو کے باعث کٸی خاندانوں کی نقل مکانی ۔سرکاری سکول کی عمارت دریا برد ۔نہ کوٸی سرکاری مشینری اور نہ ہی کوٸی سیاسی نماٸندہ موقع پر أیا۔متاثرہ علاقوں میں نہ کوٸی ریلیف کیمپ اور نہ ہی میڈیکل کیمپ۔لوگوں کا اپنی مدد أپ کے تحت فلڈ بند پر کام شروع ۔متاثرین کےلیے ریلیف اور بحالی کےلیے اقدام کیے جاٸیں متاثرین۔

تفصیل کے مطابق دریاٸے سندھ نے بھنڈہ مہربان اور لنڈی پتافی کی بستیوں بستی گدارا بستی ککیہ ۔بستی لسکانی و دیگر بستیوں میں سیلاب اور کٹاو سے تباہی مچاٸی ہوٸی ہے ۔پہلے سیلاب کا پانی ان بستیوں میں داخل ہو گیا ۔اب پانی اترنا ابھی شروع ہوا تو کٹاو میں تیزی أگٸی۔جس کٸی مکانات ۔مساجد اور گورنمنٹ پراٸمری سکول شاہ جمال بھی کٹاو کی زد میں أگٸے۔اب مزید سیلابی پانی کی خبر سن کر لوگوں میں خوف و حراث پیدا ہو رہا ہے ۔اور لوگوں نے ممکنہ سیلاب سے بچنے کےلیے اپنی مدد أپ کے تحت حفاظتی فلڈ بند باندھنا شروع کر دیا ہے ۔اور دوسری طرف کٸی خاندانوں نے نقل مکانی بھی شروع کر دی ہے ۔
نماٸندہ سے باتیں کرتے ہوٸے لنڈی پتافی کے سوشل ورکر فدا حسین لسکانی نے کہا کہ ہمارے علاقوں کا سب سے بڑا مسٸلہ سپربند کی تعمیر ہے جب تک سپر بندتعمیر نہیں ہوتا اس وقت تک مستقل مسٸلہ حل نہیں ہوگا ۔اب اس سیلابی صورتحال میں کوٸی سرکاری أفیسر اور نہ ہی کوٸی سیاسی نماٸیندہ ایم پی اے ۔ایم این اے یہاں پرسان حال ہوٸے ہیں ۔کسی قسم کی امدادی کارواٸی شروع نہیں ہو سکی ۔لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں ایک میڈیکل کیمپ تک بھی نہیں لگایا گیا ۔لوگ خود چندہ اکٹھا کر کے اپنی مددأپ کے تحت فلڈ بند بنا رہے ہیں ۔نقل مکانی کرنے والے متاثرین کا کہنا تھا کہ دسویں مرتبہ نقل مکانی کر رہے ہیں ۔کوٸی پرسان حال نہیں ۔حکومت ہماری امداد کرے ۔وہاں پر موجود ایک بچے نے اپنے سکول کے دریا برد ہونے کا ذمہ دار حکومت کو ٹھرایا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہمیں اپنی تعلیم جاری رکھنے کےلیے دوبارہ سکول بنا کر دیا جاٸے ۔
فوکل پرسن فلڈ ریلیف پروگرام تحصیل جتوٸی ڈپٹی ڈاٸریکٹر لوکل گورنمنٹ ڈاکٹر عبدالغفور سے ریلیف کے کاموں بارے پوچھا گیا تو اس نے بات کرنے سے انکار کر دیا ۔متاثرین میں سے ماسٹر محمد سلیم نےکہا کہ کوٸی بھی أفیسر موقع پرنہیں أیا ۔بلکہ قریبی موضع میں زمینداروں کےڈیرہ پر بیٹھ بیٹھ کر یا پھر محض فوٹوسیشن کر کے چلے جاتے ہیں ۔