crossorigin="anonymous"> عوام نے عمران خان کا بیانیہ قبول کر لیا ہے،عمران خان کی عدم موجودگی کے باوجود عوام کی بہت بڑی تعداد لانگ مارچ میں شریک ہے۔ شاہ محمود قریشی - societynewspk

عوام نے عمران خان کا بیانیہ قبول کر لیا ہے،عمران خان کی عدم موجودگی کے باوجود عوام کی بہت بڑی تعداد لانگ مارچ میں شریک ہے۔ شاہ محمود قریشی

گجرات( سوسائٹی نیوز )

پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان کی عدم موجودگی کے باوجود عوام لانگ مارچ میں بڑی تعداد میں باہر نکلے، ثابت ہوا عوام نے عمران خان کابیانیہ قبول کرلیا ہے۔ق لیگ نے ہمارے ساتھ ملکر عمران خان کی تقریر سنی۔اہلیان گجرات بلخصوص مونس الٰہی اور چودھری پرویز الٰہی کا شکریہ ادا کروں گا، جس طرح حقیقی آزادی مارچ کا استقبال کیا گیاوہ حوصلہ افزا تھا۔ آج قافلہ لالہ موسیٰ کے لیے روانہ ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز رکن صوبائی اسمبلی سلیم سرور جوڑا کی رہائش گاہ پر پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا حملے کے بعد سمجھا جانے لگا عمران خان خوف سے گھر بیٹھ جائیں گے۔ لیکن عمران خان بزدل نہیں۔ وہ نڈر اور بہادر آدمی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔عمران خان نے فیصلہ کیا کہ حقیقی آزادی مارچ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا حقیقی آزادی مارچ کا سفر جاری ہے،مختلف شہروں سے قافلے حقیقی آزادی مارچ میں شامل ہورہے ہیں۔عوام کی جانب سے بھر پور پذیرائی مل رہی ہے۔

عمران خان راولپنڈی میں لانگ مارچ میں شریک ہونگے اور ان کا بھر پور استقبال کیا جائے گا۔ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کی قیادت عمران خان خود کریں گے۔ انہوں نے کہا پاکستان تحریک انصاف نے ارشد شریف کے قتل، اعظم سواتی کی ویڈیو، سائفر کی تحقیقات اور عمران خان پر حملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہاہم 4 نکات پر سپریم کورٹ کی توجہ مبذول کرائیں گے،

پہلا نقطہ ہے کہ اعظم سواتی کو انصاف دیاجائے، ہم توقع کرتے ہیں اعلیٰ عدلیہ اعظم سواتی کو انصاف فراہم کرے گی۔ پٹیشن کادوسرا حصہ ارشد شریف کی شہادت ہے، قوم جاننا چاہتی ہے ارشد شریف کو کیوں شہید کیاگیا، پوسٹ مارٹم رپورٹ فیملی سے پہلے میڈیا کو مل گئی، رپورٹ اور تصاویر ان کے اہلخانہ کے لیے تکلیف دہ ہے، ارشد شریف کا لیپ ٹاپ اور فون کہاں ہے۔ پٹیشن کا تیسرا نقطہ سائفر ہے،ہمارا موقف واضح ہے، صددمملکت نے چیف جسٹس کو خط لکھا کہ سائفر کے معاملے کو دیکھیں، سائفر میں کہا تھا دھمکی کس کو دی گئی کس کو ہٹانا تھا۔ پٹیشن کا چوتھا نقطہ ہے کہ اپنے اطمینان کے مطابق کیا مقدمہ درج نہیں کیاجاسکتا، حقیقت کیا ہے یہ تو تحقیقات کے سامنے آئے گی،

پولیس کی مدعیت میں ایف آئی آر کی کوئی حیثیت نہیں ہے،شہری کو اپنی شکایت کے مطابق ایف آئی آر درج کرنے کا حق ہے۔انہوں نے کہا پیر کو تحریک انصاف کے پارلیمنٹرین صبح ساڑھے 10بجے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جمع ہونگے،خیبرپختونخوا سے ارکان وہاں کی رجسٹری میں پٹیشن دائر کریں گے، سندھ کے ارکان سپریم کورٹ رجسٹری میں پٹیشن دائر کریں گے۔ ہم اپنا موقف اعلیٰ عدلیہ کے سامنے رکھیں گے۔ عدلیہ پر بھاری ذمہ داری ہے قوم کو بحران سے نکالنے کیلئے تاریخی کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہا سیاسی عدم استحکام سے پاکستان کے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے ملک کو بحران سے نکالنے کا واحد راستہ شفاف انتخابات ہیں،اس لئے عمران خان نے مسائل کے حل کیلئے انتخابات کا کہا۔انہوں نے کہا ملکی معیشت اس وقت شدید بحران کا شکار ہے،کاروباری طبقہ کہہ رہاہے پاکستان اس وقت غلط سمت میں جارہا ہے، جتنی دیر انتخابات میں کریں گے معیشت نیچے گرتی جائے گی۔

انہوں نے کہا 75سالہ تاریخ میں کسی حکومت کو توفیق نہیں ہوئی کہ نیشنل پالیسی مرتب کرے، عمران خان کی سربراہی میں ایک نیشنل سیکیورٹی پالیسی مرتب کی گئی، طویل مشاورت کے بعد ایک نیشنل پالیسی مرتب کی گئی، پالیسی میں واضح کیاگیا نیشنل سیکیورٹی کیلئے بہتر معیشت ضروری ہے۔انہوں نے کہا مجھے ایف آئی اے نے پیشی کیلئے نوٹس بھیجا ہے، میں نے خط کے ذریعے کہا ہے تعاون کریں گے لیکن چند سوالات ہیں،جن کے ابھی تک جواب نہیں ملے۔

انہوں نے کہا ملک میں اہم بحث چل رہی ہے شہبازشریف لندن میں بیٹھے ہیں، اڑتی اڑتی خبرہے کہ شہبازشریف کسی تیسرے ملک کی طرف روانہ ہو رہے ہیں۔آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا آرمی چیف کی تعیناتی کا حقیقی آزادی مارچ سے کوئی تعلق نہیں، عمران خان نے کہا ہے تعیناتی میرٹ کی بنیاد پر کی جائے، حقیقی آزادی مارچ کا ایک ایجنڈا ہے آئینی شفاف اور فوری انتخابات۔اور انشاء اللہ لانگ مارچ کامیاب ہوگا۔

مکمل پڑھیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button