این اے 157 کی عوام عمران خان کے بیانیہ کیمطابق پی ٹی آئی کی امیدوار مہر بانو قریشی کو ووٹ دیں۔ شاہ محمود قریشی

این اے 157 کی عوام عمران خان کے بیانیہ کیمطابق پی ٹی آئی کی امیدوار مہر بانو قریشی کو ووٹ دیں،
یہ شخصیات اور برادریوں کا نہیں نظریات کا الیکشن ہے،
عمران خان کی اجازت سے میری بیٹی نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں،
پیپلزپارٹی ختم ہو چکی ہے،بلاول نے لندن میں میاں نواز شریف سے این اے 157 کی بھیک مانگی تھی،
ڈرون حملہ افسوسناک ہے،ڈرون حملے کیلئے جو ایئربیس استعمال ہوا اس کے بارے میں حکمران عوام کو بتائیں۔
شاہ محمود قریشی
ملتان( سوسائٹی نیوز )
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں پاکستان کی کیفیت اس حد تک بگڑ چکی ہے کہ ہمارا ملک ڈیفالٹ ہونے والے چار ممالک کی صف میں شامل ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ مفتاح اسماعیل کہتے ہیں کہ میں مہنگائی ختم کرنے نہیں آیا۔ بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں نہیں کی گئی بلکہ ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے۔ اور ڈیزل کے حالیہ اضافے نے زرعی معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ حکومت کو فارن فنڈنگ کیس میں منہ کی کھانا پڑی۔موجودہ حالات میں خواتین کا کردار بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ اسی لئے میری بیٹی مہر بانو قریشی این اے 157 کے ضمنی الیکشن میں میدان میں آئی ہیں۔ یہ شخصیات اور برادریوں کا نہیں نظریات کا الیکشن ہے۔ عمران خان کی اجازت سے میری بیٹی نے کاغذات نامزدگی داخل کرائے ہیں۔ اور توقع ہے کہ پی پی 217کی طرح 157 کی عوام‘ نوجوان اور خواتین بھی عمران خان کے بیانیہ کو ووٹ دیں گے۔
پیپلز پارٹی اپنی جماعت کی حیثیت کھو چکی ہے۔ اسی لئے ن لیگ کا سہارا لے رہی ہے۔ بلکہ بلاول بھٹو نے لندن جا کر میاں نواز شریف سے اس حلقے کیلئے بھیک مانگی تھی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے رضا ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پی پی 217 کے ایم پی اے مخدومزادہ زین حسین قریشی بھی ان کے ہمراہ تھے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میری بیٹی ایک تعلیم یافتہ ماں ہے۔ صحافت کے شعبے سے بھی وابستہ رہی ہیں۔ ایک ماں کی حیثیت سے انہیں یہ علم ہے کہ آئندہ نسل کی تربیت کس طرح کرنی ہے۔ ویسے بھی ملک جس کیفیت کا شکار ہے اس میں ماؤں‘ بہنوں اور بیٹیوں کو اپنا بھر پور کردار ادا کرنا چاہئے۔ تاکہ ملک کو موجودہ بحرانی کیفیت سے نکالا جا سکے۔ ویسے بھی ملک کی نصف سے زائد آبادی خواتین پر مشتمل ہے۔ آج خاتون خانہ جانتی ہے کہ گھر کا چولہا کس طرح چلانا ہے۔ بچوں کا مستقبل‘ تعلیم اور صحت کی سہولیات خاتون سے زیادہ کون سمجھتی ہے۔
دین اسلام نے بھی خواتین کے حقوق واضح طور بیان کئے ہیں۔ ان کا نہ صرف جائیداد میں حق ہے بلکہ آئین پاکستان میں بھی یہ پابندی عائد ہے کہ ہر سیاسی جماعت 5 فیصد سیٹیں خواتین کے لئے مخصوص کریں۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی خواتین کے بغیر نامکمل ہے محترمہ فاطمہ جناح نے ایک خاتون ہوتے ہوئے قیام پاکستان کے لئے حضرت قائداعظم کا مکمل ساتھ دیا۔ 65ء کی جنگ اور 2005ء کے زلزلے میں خواتین نے اپنا بھر پور کردار ادا کیا۔ پی ٹی آئی نے کیونکہ نیا طرز سیاست متعارف کروایا ہے۔ اس لئے اس میں خواتین کا کردار بہت اہم ہے۔
انہوں نے پاکستان کا عام شہری مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے۔ جب پی ٹی آئی حکومت چھوڑی تھی تو پیٹرول 150 روپے اور ڈیزل 145 روپے لیٹر تھا۔ آج بین الاقوامی سطح پر پیٹرول کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود آئے روز قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہاہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اگلے 5 ماہ میں حکومت 50 روپے پیٹرول کی قیمتوں میں مزید اضافہ کریگی۔ کیونکہ انہوں نے آئی ایم ایف سے تحریری معاہدہ کیا ہے کہ ہم ہر ماہ پیٹرول کی قیمتوں میں 10 روپے اضافہ کریں گے۔ اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔
موجودہ مہنگائی پر مفتاح اسماعیل کہتے ہیں میں تو مہنگائی کم کرنے نہیں آیا بلکہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا میری ترجیحات میں شامل ہے۔ حالانکہ صورتحال اس کے برعکس ہے اور میں پاکستا ن کو ڈیفالٹ ممالک کی فہرست میں شامل ہوتے دیکھ رہا ہوں جو کہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔ موجودہ حکومت کے پاس کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے۔ حکومت کی ساکھ اس حد تک متاثر ہو چکی ہے کہ بہت سے ممالک سے موجودہ حکمرانوں کی بجائے آرمی چیف بات کرکے ریلیف مانگ رہے ہیں۔ حالانکہ یہ ذمہ داری میاں شہباز شریف اور بلاول کی ہے۔
نہوں نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ کی صورتحال یہ ہے کہ لوگوں کے اربوں ڈالر ڈوب گئے ہیں۔ ہمارے دور میں ملک ترقی کی راہ پرگامزن تھا۔ آج فیصلہ آباد میں کئی صنعتی یونٹ بند ہو چکے ہیں۔ کوئی ایل سی کھولنے کو تیار نہیں۔ عا م مارکیٹ میں زندگی بچانے والی ادویات میسر نہیں ہے۔ بجلی کے بلوں کے خلاف ملتان سمیت ملک بھر میں تاجر سراپا احتجاج ہیں اور تاجروں نے 17 اگست کو شٹرڈاؤن کی کال دی ہے۔ چھوٹے تاجروں نے ہوشربا ٹیکس مسترد کئے ہیں۔ کیونکہ بجلی کے بلوں پر 2ہزار سے لیکر 20 ہزار روپے تک فکس ٹیکس عائد کئے جار ہے ہیں اور چھوٹے دکانداروں پر 6‘ 6 ہزار روپے سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ گزشتہ دو دن سے ٹرانسپورٹرز نے پہیہ جام ہڑتال کر رکھی ہے یہ ہڑتال ڈیزل کی قیمتوں اور ٹوکن ٹیکس کے علاوہ انکم ٹیکس کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ 17 جولائی کے بعد لوگوں نے بڑا فصلہ کیا ہے ایک بات ثابت ہو چکی ہے پیپلز پارٹی عملاً ختم ہو چکی ہے۔ تحریک انصاف نظریاتی جماعت ہے۔ جس کا قومی دولت لوٹنے والے چوروں اور لٹیروں سے مقابلہ ہے۔ این اے 157 کا الیکشن خاندانوں یا کسی کی ذات کا الیکشن نہیں ہے یہ قومی بقاء کاالیکشن ہے قوم کی بیٹیاں اس میں اپنا کردار اداکریں گی۔ انہوں نے کہا کہ پی پی217 کے الیکشن میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی اکٹھے تھے۔ آج پھراین اے 157 میں ان کی راہیں جدا ہو گئی ہیں۔ اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ ایسا ٹولہ ہے جو اکٹھے نہیں رہ سکتا۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کو جن چیلنجز کا سامنا ہے وہ معمولی نہیں ہے۔ نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کی ضرورت ہے۔ بلوچستان کی صورتحال قوم کے سامنے ہے۔ اس وقت ملک کے اہم صوبوں کے پی کے‘ پنجاب‘ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں پیپلز پارٹی ختم ہو چکی ہے۔ عمران خان کا نظریہ سامنے آچکا ہے۔ این اے 157 میں صورتحال یہ ہے کہ ن لیگ کے لوگ پیپلز پارٹی کے ساتھ چلنے کو تیار نہیں۔ نوجوان اور خواتین عمران خان کے جھنڈے کو بلند کریں گے۔
عمران خان نے گزشتہ دنوں لاہور آتے ہی وزیراعلیٰ پنجاب سے کہا ہے کہ احساس پروگرام‘ صحت کارڈ اور دیگر سہولتیں بحال کی جائیں جو پی ٹی آئی کے منشور کا حصہ تھیں۔ حکومت کو فارن فنڈنگ کیس میں منہ کی کھانا پڑی ہے۔ عمران خان کی نااہلی اور پارٹی کالعدم کرانا انکی خام خیالی رہی ہے۔ فیصلہ میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے پر امن احتجاج بھی کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈرون حملو ں کے خلاف ہمیشہ عمران خان نے مذمت کی۔ آج موجودہ حکمرانوں کے دور میں ڈرون حملہ ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔ شہباز شریف اور بلاول بھٹو اس بات کا جواب دیں کہ یہ چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں کہ موجودہ حکمران پاکستان کی سالمیت کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔ ظاہر ہے کہ ان ڈرونز کیلئے حکومت نے اجازت دی ہوگی اور کوئی نہ کوئی ایئربیس استعمال ہوا ہوگا۔ جس کا حکمرانوں کو چاہئے کہ قوم کو جواب دیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ پی پی 217 کے الیکشن میں میں نے واضح طور پر کہا تھا کہ ضمنی الیکشن میں انتظامیہ مداخلت نہ کرے میرا اب بھی موقف ہے کہ انتظامیہ کو مکمل طور پر غیرجانبدار رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میرا کسی بھی انتظامی افسر سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں بلکہ اچھا تعلق ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہاکہ ڈالر نیچے آنے کی وجہ مفتاح یا بلاول سے پوچھیں۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے این اے157 کے عوام‘ کارکنوں‘ نوجوانوں اور خواتین سے کہا کہ وہ عمران خان کے بیانیہ کے مطابق پی ٹی آئی کی امیدوار مہر بانو قریشی کو ووٹ دیں جن کا تعلق آج بھی ملتان سے ہے اور وہ حلقے کے عوام کی نمائندگی کا حق ادا کریں گی۔ اس موقع پر رانا عبدالجبار اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔