ریسرچ ادارے گارلک ورائٹی کی ویلیو ایڈیشن کی جانب بزنس انڈسٹری کو راغب کریں ورنہ پیداوار بڑھنے کے ساتھ اس کی قیمت اور منافع میں کمی آ جائیگی۔ منیر شاہین

ملتان (سوسائٹی نیوز)
کاشتکار فاونڈیشن کے چیئرمیذن منیر شاہین نے کہا ہے کہ گارلک ورائٹی ( NARC Garlic HG 1)کے خالق مسٹر ہمایوں خان ہیں جو کرونا کی پہلی لہر میں اللہ تعالی کو پیارے ہوگئے۔ اس ورائٹی پر ہارٹیکلچر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کام کیا اور یہ ورائٹی پنجاب سیڈ کونسل خیبر بختون خواہ نے سال 2021 کو اپروو کی ۔ اس ورائٹی نے گارلگ کی پیداوار میں انقلاب پیدا کیا اور فارمر نے جی بھر کر منافع کمایا دیکھا دیکھی اس کی فارمنگ میں اضافہ ہوتا چلا گیا اور اس کی شہرت بام عروج تک جاپہنچی۔
اس ورائٹی میں منافع کی وجہ یہ ہے کہ اس کی ساری پیداوار بطور سیڈ فروخت ہوتی ہے ۔اوپن مارکیٹ میں نہیں جاتی۔ اگر اوپن مارکیٹ میں فروخت کیلئے جانے لگ جائے تو فارمر کو یقینا اس قدر فائدہ نہ ہوسکے جس قدر اب ہورہا ہے ۔
اس ورائٹی سے افادیت حاصل کرنے کیلئے ضروری ہوگیا ہے کہ اس کو ویلیو ایڈیشن میں لے جایا جائے۔ اس کا پاوڈر اور پیسٹ بنا کر فروخت کی جائے تاکہ اس کی افادیت اور منافع کی شرع بڑھ سکے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو سال دو سال بعد جیسے اس کی پیداوار میں اضافہ ہوا اس کی قیمت میں کمی آجائیگی۔
ریسرچ اداروں کو چاہیئے کہ وہ بزنس انڈسٹری کو کال کریں اور گارلک 1 کی ویلیو ایڈیشن کی طرف راغب کریں تاکہ انڈسٹری کو اس میں دلچسپی پیدا ہو۔