وفاقی حکومت ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے بجلی کے بلوں میں کمی اور مزید مراعات دینے پر غور کر رہی ہے۔ خواجہ جلال الدین رومی کو سیلاب زدگان کیلئے مثالی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان

ملتان(سوسائٹی نیوز)
وفاقی حکومت ٹیکسٹائل انڈسٹری کے بجلی کے نرخوں میں کمی کے بعد مزید مراعات کے لیے غور کر رہی ہے۔ملکی ٹیکسٹائل انڈسٹری نے ہمیشہ معیشت کی بہتری و بحالی کے لئے حکومت کے شانہ بشانہ کام کیا ہے۔ان خیالات کا اظہار گورنر پنجاب انجینئر بلیغ الرحمن نے گورنر پنجاب بننے کے ملتان کے پہلے دورے پر معروف صنعت کار اور سابق صدر ملتان وڈیرہ غازی خان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری خواجہ محمد جلال الدین رومی کی جانب سے اپنے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
گورنر پنجاب انجینئر بلیغ الرحمن نے کہا ملتان میرا دوسرا گھر ہے۔ اس لئے مجھے یہاں آنا اچھا لگتا ہے کہ یہاں کے لوگوں نے ملک کی سالمیت اور ترقی کے لیے ہراول دستے کے طور پر کام کیا ہے۔ اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ سب مل کر ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے کام کریںکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں زندگی کی بحالی کے لئے ہمیں حکومت کے ساتھ اور مخیر حضرات کو آگے بڑھنا ہوگا کہ چند دنوں میں موسم سرد ہو جائے گا۔جس سے بے گھر افراد کی مشکلات میں اضافہ ہو جائے گا۔ایسے میں ہمیں مل کر سیلاب زدگان کے لئے فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔مجھے خوشی اس بات کی ہے کہ جنوبی پنجاب کے صنعتکاروں اور ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والوں نے سیلاب متاثرین کی نہ صرف فوری امداد کی۔بلکہ یہ سلسلہ آج تک جاری ہے۔
خاص طور پر جنوبی پنجاب میں سماجی خدمات کے حوالے سے خواجہ جلال الدین رومی کی جانب سے سیلاب زدگان کے لئے جو کام کیا۔وہ ہم سب کے لیے قابل تقلید مثال ہے۔میں ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے یہ کہوں گا کہ ہم سب کو جنوبی پنجاب کے سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے سرعت سے کام کرنا ہوگا۔
گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ میں وفاقی وزیر تعلیم بھی رہا ہوں اور میری اولیت ہمیشہ تعلیمی اداروں میں دوستانہ ماحول اور جدید تعلیم کیلئے سہولیات بہم پہنچانا تھا۔ اس وقت صوبے میں 80یونیورسٹیاں ہیں جن میں 33 پرائیویٹ ادارے بھی شامل ہیں اور میں نے ان سب پر مشتمل سات کنشورزیم بنائے ہیں اور اس میں سات منصوبوں پر جدید تحقیق کرکے ان پر کام کرنا ہے جن میں خواتین کی ترقی، کردار سازی اور ماحولیات پر کام کرنا پہلی ترجیح ہے اور اس سلسلے میں میں نے مری میں تین روزہ ایک ورکشاپ کرائی اور مجھے خوشی اس بات کی ہے کہ کسی ایک وائس چانسلر نے بھی اس کام پر اعتراض یا انکار نہیں کیا اور بڑی خوشی اس بات کی ہوئی کہ ہمارے پاس ماحولیات میں امریکہ سے پی ایچ ڈی موجود ہیں اور آپ کو علم ہے کہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ماحولیات میں تبدیلی کا ہے جس کیلئے ہم نے مل کر کام کرنا ہے۔
گورنر پنجاب انجینئر بلیغ الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا میرا خانوادہ پاکستان بننے سے لے کر آج تک بہاولپور میں علم و ادب کے فروغ کے لئے کام کر رہا ہے۔اور اب بطور گورنر پنجاب میری پہلی اورآخری ترجیح یہی ہے کہ جنوبی پنجاب میں تعلیم وصحت کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں کے مسائل کے حل کیلئے مربوط حکمت عملی ترتیب دی جائے۔تاکہ جنوبی پنجاب کے مسائل حل ہو سکیں۔
گورنر پنجاب انجینئر بلیغ الرحمن کو خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے معروف صنعت کار و نامور سماجی شخصیت خواجہ محمد جلال الدین رومی نے کہا کہ میں اولیائے ملتان میں گورنر پنجاب کو خوش آمدید کہتا ہوں کہ ان کے گھرانے کے ملتان والوں سے گہرے روابط ہیں۔کہ وہ اس وقت پنجاب میں وفاقی حکومت کے نمائندے کے طور پر کام کر رہے ہیں۔اس لئے میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے بجلی کے نرخوں کی کمی کے حوالے سے حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور مستقبل میں یہ امید رکھتا ہوں کہ وہ ہمارے دیگر مسائل کے حل کیلئے مذاکرات جاری رکھے گی۔خواجہ جلال الدین رومی نے مزید کہا کہ اس وقت تقریب میں ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے نامور شخصیات موجود ہیں۔جنہوں نے زراعت، صنعت، صحت، ثقافت اور تعلیم کے فروغ کے لئے اپنے آپ کو وقف کر رکھا ہے۔اسی لئے ہم بھی آپ سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ انہی شخصیات کی مشاورت سے ہم مسائل پر قابو پا سکتے ہیں۔ اس موقع پر میں ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہوں گا کہ وہ بطور گورنر پنجاب حقیقی معنوں میں جنوبی پنجاب کی نمائندگی کا حق ادا کر رہے ہیں۔کہ اس وقت عالمی سطح پر معاشی بحران چل رہا ہے۔جس کے براہ راست ہماری معیشت پر پڑ رہے ہیں۔اس وقت ضرورت اس امر کی ہے ایسی پالیسیاں ترتیب دی جائیں۔جس سے ملک کی معیشت کا پہیہ چلتا رہے۔خاص طور پر اس وقت ٹیکسٹائل انڈسٹری کو جس بحران کا سامنا ہے۔وہ سب کے سامنے ہے۔بے روزگاری میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ایسے میں وفاقی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ایسے اقدامات کرے۔جس سے بحران کے اثرات سے محفوظ رہ سکیں۔
ْخواجہ جلال الدین رومی نے کہا کہ گورنر پنجاب انجینئر بلیغ الرحمن کا خاندان تعلیم اور صنعت کے فروغ کے لئے گزشتہ کئی عشروں سے کام کر رہا ہے۔اس لئے ہم امید رکھتے ہیں کہ وہ اپنے تجربات کی روشنی میں بہترین پالیسیاں ترتیب دے کر کاشتکاروں، صنعت کاروں اور دیگر شعبوں کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔
عشائیہ میں خواجہ محمد اقبال، خواجہ محمد الیاس، خواجہ محمد یونس، حاجی محمد اکرم،میاں عامر نسیم، میاں اشعر فضل، ملک وقار اعوان،رانا طارق، جاوید مارتھ، بریگیڈیئر ریٹائرڈ مقصود حسین قریشی، فیصل حسن، احمد نواز ملک، خواجہ محمد یوسف ،طلعت سہیل، چودھری وحید ارشد، خواجہ محمد فاضل، ڈاکٹر مجتبیٰ علی صدیقی، ڈاکٹر رانا الطاف احمد، ڈاکٹر منصور اکبر کنڈی، ڈاکٹر حیات اعوان، ڈاکٹر ظفر اللہ خان، ڈاکٹر امجد باری، ڈاکٹر راو آصف علی، خواجہ محمد فاروق، شفیق پتافی، آصف مجید، علی رضا گردیزی، ڈاکٹر ایاز سلیم غوری اور دیگر نے شرکت کی۔