حکومت رات 8بجے دکانیں بند کرنے کا فیصلہ فوری واپس لے ورنہ بھرپور احتجاج کریں گے۔ میاں امتیاز احمد شیخ،دلدار بلوچ و دیگر رہنما

حکومت رات 8بجے دکانیں بند کرنیکا فیصلہ فوری واپس لے ورنہ بھرپور احتجاج کریں گے۔
میاں امتیاز احمد مرکزی چیئرمین نیشنل تاجر اتحاد پاکستان
ملتان (سوسائٹی نیوز)
رات 8 بجے دکانیں بند کرنے کے حکومتی فیصلے پر تاجروں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی۔اس حوالے سے مرکزی تنظیم نیشنل تاجر اتحاد پاکستان کے عہدے داران نے مرکزی آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قرار دیا کہ ملکی معاشی ابتر صورتحال اور مہنگائی کے تناظر میں حکومتی فیصلے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔رات 8 بجے دکانیں بند کرنے کا فیصلہ پوری تاجربرادری مسترد کرتی ہے۔
مرکزی چیئرمین میاں امتیاز احمد نے مرکزی عہدیداران سیکرٹری جنرل دلدار حسین بلوچ۔ حاجی ارشاد احمد۔ ملک اخلاق احمد۔احتشام گل۔شان احمد راجپوت۔یونس خان جسکانی۔سہیل عثمان ہاشمی اور تاجران ملک جالات آری ملک محمد اکرم۔ حکیم عرفان۔ ماجد خان۔ محمد نعیم۔ مخدوم خالد۔ محمد راشد۔ علی شاہ۔ ارسلان چشتی شان لنگراہ۔ محمد اعظم اور عبدالرحمن کے ہمراہ بھرپور پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو مہنگائی اور بیروزگاری سے محفوظ پالیسی کی بجائے کاروباری بندش کے فیصلے سمجھ سے بالاتر ہیں۔سابقہ ادوار کے مقابلے موجودہ دور میں حکومت عوامی حمایت اور اعتماد کھو رہی ہے۔ حکومتی ذمہ داران کو عوام اور تاجر برادری کے دکھ اور مہنگائی سے ہونے والی معاشرتی برائیوں کے خاتمے سے قطعی سروکار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کاروباری بندش کے حوالے سے کسی بھی فیصلے کے خلاف متحد اور ایک پیج پر موجود ہے حکومت فوری طور پر یہ فیصلہ واپس لے اور تاجر برادری کو کاروباری ماحول اور سرگرمیوں کے بہتر بنانے کے لئے ملک کی اندرونی اور بیرونی سطح پر نرم پالیسی متعارف کروائے۔بصورت دیگر تاجر برادری متحد ہو کر احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوگئی۔
- انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے سٹریٹ کرائمز میں اضافہ ہو رہا ہے۔نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لے کر نوکری کے لئے لیے پریشان حال ہیں ہے حکومت کاروباری دورانیہ بڑھانے اور مہنگائی اور بے روزگاری پر قابو پانے کے لیے واضح پالیسی کا اعلان کرے۔ رات آٹھ بجے کاروباری بندش کے حکومتی اعلان کے خلاف بروز ہفتہ مرکزی آفس پر بھرپور احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔