امریکہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،پاکستان میں سرمایہ کاری کے شاندار مواقع ہیں۔امریکی کونسل جنرل مسٹر ولیم کے میکانیول کا اپنے اعزاز میں خواجہ جلال الدین رومی کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ کی تقریب سے خطاب

(سوسائٹی نیوز)ملتان
امریکہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب بھی پاکستان کو کسی مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔امریکہ سب سے پہلے مدد کو آیا۔جس کا واضح ثبوت موجودہ سیلاب ہے کہ امریکی حکومت پہلے دن سے اس آفت کا مقابلہ کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔اس کے علاوہ میں نے پاکستان میں اپنے قیام کے دوران ایک بات محسوس کی ہے کہ امریکی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے شاندار مواقع موجود ہیں۔ بلکہ یہاں پر سرمایہ کاری کرنے کے لیے ماحول بہت شاندار ہے۔اسی لئے دونوں ممالک اگر سرمایہ کاری کو مزید وسعت دیں تو اس کے نتائج دونوں ممالک کے کے بہت بہتر ہوں گے ۔ خاص طور پر ٹیکسٹائل انڈسٹری میں امریکن سرمایہ کاروں کے لئے بہت سے مواقع موجود ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار امریکن کونسل جنرل مسٹر ولیم کے میکانیول نے معروف صنعت کار خواجہ جلال الدین رومی کی جانب سے ان کے اعزاز میں دئیے گئے عشائیہ میں کیا۔
مسٹر ولیم کے میکانیول نے اپنے خطاب میں کہا مجھے ملتان آ کر اس لئے بھی خوشی ہوئی کہ یہ ایک تاریخی شہر ہے۔یہاں کے لوگ نہ صرف اچھے مہمان نواز ہیں۔بلکہ ان کا کاروباری ویژن بھی بہت اہم ہے۔ہم پاکستان میں تعلیم وصحت میں بہتری، انرجی کے بحران اور غربت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں امریکہ ایک عرصے سے پاکستان میں مختلف منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔جس کے ثمرات اب دیکھنے کو مل رہے ہیں۔مجھے ملتان کے صنعتکار، کاشتکار، مایر تعلیم، ڈاکٹرز ادیب شاعر اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والوں سے مل کر خوشی ہوئی کہ یہ لوگ اپنے اپنے شعبوں میں بہترین خدمات انجام دے رہے ہیں۔ کہ ملتانی اپنے آموں کی طرح میٹھے ہیں۔اور یہ زندگی کے ہر شعبہ میں بہترین مہارت رکھتے ہیں۔
تقریب کے میزبان اور معروف سماجی شخصیت خواجہ محمد جلال الدین رومی نے اپنی استقبالیہ گفتگو میں امریکی وفد کو ملتان میں خوش آمدید کہا اور کہا کہ اس وقت تقریب میں ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے نامور شخصیات آپ کو دل کی گہرائیوں سے دنیا کے قدیم ترین شہر میں خوش آمدید کہنے کے لیے یہاں موجود ہیں۔پاکستان اور امریکہ کی دوستی کی بنیاد خلوص کی بنیاد پر ہے۔یہی وجہ ہے کہ جب دونوں ممالک میں جب کوئی مسئلہ درپیش ہوتا ہے تو یہ ایک دوسرے کی مدد کو فوری آتے ہیں۔ماضی میں اگرچہ دونوں ممالک کے تعلقات میں اتار چڑھاو آتا رہا ہے۔لیکن محبت کا تعلق ہمشیہ قائم رہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے پاکستان امریکہ تعلقات میں گہری گرم جوشی دیکھنے کو مل رہی ہے۔کہ کانگریس کے وفد بڑی باقاعدگی سے پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں
امریکی حکومت اور امریکی کاروباری طبقہ پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے پہلے کہیں زیادہ سر گرم ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکہ پاکستان کا بڑا کاروباری حلیف ہے۔اسی وجہ سے اس سال پاکستان کے امریکہ کے ساتھ بزنس میں 36 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔یہ اضافہ ٹیکسٹائل سیکٹر میں کی وجہ ممکن ہوا۔میں آج آپ کی موجودگی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے امریکی حکومت سے کہتا ہوں کہ وہ کپاس پر ڈیوٹیز کم کرے۔تاکہ دونوں ممالک کے درمیان کاروباری حجم میں اضافہ ہو سکے۔
سابق نگران صوبائی وزیر صنعت خواجہ جلال الدین رومی نے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے ہماری ہر حکومت خواتین کو با اختیار اور ترقی کے دھارے میں شامل کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج کی تقریب میں ویمن چمبرز انٹرپینور کی بھی پور نمائندگی موجود ہے۔ اس وقت امریکی کمپنیاں ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ تو یوں پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
خواجہ جلال الدین رومی نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا اس وقت ٹیکسٹائل انڈسٹری کو فروغ دینے کیلئے بہترین سفارتی تعلقات وقت کی ضرورت ہیں کہ باہمی تعلقات کی مضبوطی میں کاروباری سرگرمیاں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔اس کے علاوہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان سیاحت، تجارت، تعلیم اور کاروباری مواقع کا وسیع میدان موجود ہے۔جس کو فروغ دے کر ہم معاشی سرگرمیوں کو فروغ دے سکتے ہیں۔اس وقت سیلاب کی وجہ سے ہماری معیشت کو بڑے بحران کا سامنا ہے۔جس کے لئے ہم امریکہ کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں تاکہ ہماری معیشت جلد از جلد اپنے پاوں پر کھڑی ہو سکے۔
- عشائیہ میں ڈائریکٹر سیاسی و معاشی کونسل مس کتیھلین، ایم ڈی یو ایس ایڈ اے جے ریڈ، ڈائریکٹر یو ایس ایڈ مس کنول بخاری، خواجہ محمد اقبال، خواجہ محمد الیاس، خواجہ محمد یونس،شفیق پتافی، خواجہ محمد یوسف، زاہد حسین گردیزی، حماد حسن مرزا، ڈاکٹر مجتبٰی علی صدیقی، خواجہ محمد فاضل، کرنل باقر نقوی، خواجہ محمد حسین، چوہدری ذوالفقار علی انجم، میاں عامر نسیم، میاں حسین احمد فضل، میاں کاشف ریاض، میاں فیصل مختار، آصف مجید، امانت اللہ خان شادی خیل، خواجہ شیخ فیصل سعید، شیخ فیصل حمید، میاں رحمن نسیم،، ڈاکٹر رانا الطاف احمد، فضل الہی شیخ، ارشد اقبال، بریگیڈیئر ریٹائرڈ مقصود حسین قریشی اور دیگر نے شرکت کی۔