پاکستان نے ہمیں کیا دیا اور ہم نے پاکستان کو کیا دیا؟جشن آزادی مناتے ہوئے ہمیں اپنا بھی احتساب کرنا چاہیئے۔ خواجہ محمد جلال الدین رومی

پاکستان نے ہمیں کیا دیا اور ہم نے پاکستان کو کیا دیا؟
جشن آزادی مناتےہوئے ہمیں اپنا احتساب بھی کرنا چاہیئے،
جشن آزادی کا اصل پیغام یہ ہے کہ مل کر ایمانداری اور محنت سے کام کرکے ملکی معیشت مضبوط،کسان خوشحال اور بیروزگاری ختم کر کے روز جشن آزادی منائیں۔
خواجہ جلال الدین رومی
ملتان(سوسائٹی نیوز)
جشن آزادی منانے ہوئے ہمیں اپنا احتساب بھی کرنا چاہیے کہ پاکستان نے ہمیں کیا دیا؟اور ہم نے پاکستان کو کیا دیا؟ پاکستان ہمارے لئے وہ نعمت ہے جس نے ہمیں آزادی کے ساتھ اقوام عالم میں عزت واحترام اور سر بلندی عطا کی -اسی سرزمین کی وجہ ہمیں ایک سایہ ملا جس کا پوری دنیا میں کوئ ثانی نہیں ۔ان خیالات کا اظہار معروف صنعت کار خواجہ جلال الدین رومی نے پاکستان کے 75 ویں جشن آزادی کے خصوصی پیغام میں کیا ۔
انھوں نے کہا کہ آج پاکستان کو بنے ہوئے 75سال ہو چکے ہیں۔اور ہم ابھی تک مسائل کے حل کے لیے متفق نہیں ہو پا رہے ہیں۔پانی کا مسئلہ تب حل ہو گا۔جب ہم سب مل کر ڈیموں کی تعمیر میں کمر بستہ ہو جائیں۔ ملکی زراعت کے حجم کے پھیلاؤ کے لئے نئی اور دیرپا پالیسیوں کو ترتیب دینا ہو گا۔اسی طرح نوجوان نسل کو بے روزگاری سے بچانے کیلئے انڈسٹری کو مراعات کے علاوہ ٹیکسوں میں چھوٹ دینا ہو گی۔
خواجہ جلال الدین رومی نے مزید کہا غیر ملکی امداد پر انحصار اس وقت کم ہو گا۔جب حکومت اور نجی شعبے مل کر نئے کاروباری منصوبے متعارف کرائیں گے۔اس سے ایک طرف ملکی معیشت درست سمت کی طرف رواں دواں ہو گی تو دوسری جانب بے روزگاری کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
آج کا دن ہمیں یہ سوچ دیتا ہے کہ ہم جشن آزادی کو عید آزادی کی طرح منائیں کہ پوری دنیا پاکستان کی جانب متوجہ ہو جائے کہ پاکستان ایک ایسا خطہ امن ہے جس میں پرجوش ، محبتیں کرنے والی اور پیار تقسیم کرنے والی اقوام بستی ہیں ۔ کہ اس برس پوری قوم ایک نئے عہد نئے جذبے کے تحت جشن آزادی منا رہی ہے کہ یہ جشن اگر ایک طرف ہماری خودداری کا ہے تو دوسری طرف بیداری کا بھی ہے کہ اسی کا نام جشن آزادی ہے۔
آج کے دن کا اصل پیغام یہ ہے اگر ہم مل کر وطن عزیز کے لئے ایمانداری اور محنت سے کام کریں تو پھر ہمیں جشن آزادی منانے کے لئے 14 اگست کا انتظار نہیں کرنا ہوگا۔ کیونکہ جب ملکی معیشت مضبوط ،کسان خوشحال، بے روزگاری ختم ہو گی۔تو پھر ہم پورا سال آزادی کا جشن منانے حق دار ہوں گے۔